Friday, July 31, 2015

گنے کے حیران کن طبی فوائد

·

برصغیر پاک و ہند میں پائی جانے والی فصل گنا نہ صرف مالی بلکہ صحت کے حوالے سے بھی نہایت نفع بخش ہے۔گنے کا رس مختلف نیوٹرنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو ہماری عمومی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہاں ہم آپ کو گنا کے رس کے چند اہم فوائد سے روشناس کروائیں گے۔

juice

٭ گنے کا رس گلے میں خراش، دُکھاوٹ، نزلہ اور آدھے سرکے درد کے علاج کا بہترین گھریلو ٹوٹکا ہے۔

٭ گنا پٹھوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لئے جسم کے لئے ضروری قدرتی گلوکوز کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔

٭ بخار میں مبتلا شخص کو ڈاکٹرز خود ہدایات جاری کرتے ہیں کہ مریض کو گنے کا رس پلایا جائے۔

٭ یرقان کے مرض میں مبتلا مریضوں کے لئے گنے کا رس کسی اکسیر سے کم نہیں، کیوں کہ یہ جسم میں گلوکوز کی سطح کو مطلوبہ حد تک پہنچا کر مریض کی جلد بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

٭ نظام انہضام کی بہتری اور قبض کا بہترین علاج گنے کے رس کا استعمال ہے۔

٭ گنا سوکروس نامی شوگر کا حامل ہوتا ہے، جو قدرتی طور پر زخموں کو بھرنے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ شوگر کی قسم قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے۔

٭ گنے کا رس دل کے امراض سے حفاظت کا بھی ذریعہ ہے، کیوں کہ یہ جسم مں کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے نہیں دیتا۔

٭ گنے کا رس پیشاب کی نالی میں ہونے والی جلن کا بہترین قدرتی علاج ہے۔

٭گنے میں قدرتی طور پر الکلوی نامی جزو شامل ہوتا ہے، جو انسانی جسم کو غدود اور چھاتی کے کینسر سے لڑنے کے قابل بنا دیتا ہے۔

٭ گنے کے رس میں چوں کہ کیلشیم اور فاسفورس بھی شامل ہوتا ہے، اس لئے یہ ہڈیوں کی مضبوطی میں کردار ادا کرتا ہے۔

٭ خون کی کمی کا شکار افراد گنے کا جوس ضرور پیئں کیوں کہ اس میں آئرن کی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔

٭ مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ گنا کا رس گردے اور جگر کے لئے نہایت فائدہ مند ہے، یہ قدرتی طور پر جگر اور گردے کی صفائی کرکے ان کے ان کے کام کرنے کی استعداد کو بڑھا دیتا ہے۔

٭ گنے کے رس سے بنا گڑ آئرن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور گڑ کی اسی خوبی کے باعث اس کا رنگ گہرا خاکستری ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ آئرن انسانی جسم کے لئے نہایت ضروری ہے کیوں کہ اس کی موجودگی سے خون کی کمی نہیں ہوتی۔

٭ مائیکرونیوٹرنٹس انسانی جسم کی ضرورت ہوتے ہیں، جن کی وجہ سے ایک انسان متعدد نفسیاتی افعال سرانجام دیتا ہے، اور گُڑ ایسے مائیکرونیوٹرنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔

Subscribe to this Blog via Email :