لندن: حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ شفٹوں میں کام کرنے والے افراد میں عام لوگوں کی نسبت موٹاپے سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
برطانیہ کے ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر
انفارمیشن سینٹر کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق شفٹوں میں کام کرنے والوں میں سے
30 فیصد جلد موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں جبکہ عام معمول کے مطابق کام کرنے
والے لوگوں میں یہ تناسب پایا جاتا ہے، اسی طرح مختلف شفٹوں میں کام کرنے
والے 40 فیصد مرد اور 45 فیصد خواتین کو کمر درد اور ذیابیطس سمیت مختلف
بیماریوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا تناسب مخصوص اوقات میں کام کرنے
والے مردوں میں 36 فیصد اور خواتین میں 39 فیصد ہے۔
تحقیقی رپورٹ کی ڈائریکٹر راشیل
کریگ کا کہنا ہے کہ عام طور پر نوجوانوں میں جلد بیمار ہونے کا تناسب کم
ہوتا ہے لیکن چونکہ شفٹوں میں کام کرنے والے نوجوانوں کی خوراک اور سونے کے
اوقات تبدیل ہوتے رہتے ہیں اس لئے ان میں موٹاپے سمیت مختلف بیماریوں میں
مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں جو کسی بھی ملک کی اجتماعی صحت کے لئے
تشویشناک بات ہے۔