بینائی سے محروم افراد ویڈیو گیمز سے لطف اندوزکیسے ہوں اس کا حل نکال لیا گیا
·
پیرس: بینائی
سے محروم افراد ویڈیو گیمز سے لطف اندوزکیسے ہوں اس کا حل نکال لیا گیا ہے
اور ویڈیو لیس تھری ڈی ویڈیو گیمز تیار کر لی گئی ہے جو نابینا افراد کو
عام لوگوں کی طرح بھر پوردلچسپی فراہم کرے گی۔
فرانسیسی شہر لیون کے ڈاؤنو اسٹوڈیو میں اس
گیم کو تیار کیا گیا ہے، ماہرین نے اس ویڈیو گیمز کی تیاری میں بائننورال
ریکارڈنگ کی تکنیک کا استعمال کیا ہے جس کی بدولت نابینا افراد آواز کی
مدد سے گیمز کھیل سکیں گے، اس تکنیک کے تحت ڈمی مائیکروفونز گیمرز کے کانوں
میں لگادیا جاتا ہے جس سے اسے ہر سین کی آوازتصویر جیسا تصور پیدا کرتی
ہے,گیم کو بلائنڈ لیجینڈ کا نام دیا گیا ہے اس میں بینائی سے محروم ایک
بہادر شخص کوہیرو کے طور پر دکھایا گیا ہے جو جنگل سے گزر کر اپنی بیوی کو
آزاد کرنے کا مشن مکمل کرتا ہے۔ اس دوران اپنے کرداروں کی حرکت کے لئے فون
پر ٹچ اسکرین کا استعمال کیا گیا ہے۔
گیم کے دوران جنگل میں پودوں کی سرسراہٹ،
پرندوں کی آوازیں اور بہتے دریا کے پانی کی آوازیں اس دلکشی اور خوبصورتی
سے ریکارڈ کی گئی ہیں کہ گیمر پورے گیمز کے دوران خود کو ایک لمحے کے لیے
بھی ماحول سے الگ نہیں کر پاتا، ہیرو کی بہن مشن کی تکمیل میں اس کی مدد
کرتی ہے اور گیمر اس کی مدد سے آگے بڑھ سکتا ہے،پورے گیم کے دوران فون کی
اسکرین کالی رہتی ہے۔
بائنورال تکنیک کا استعمال پہلی بار
برطانیہ میں 2010 میں سومیتھن اسٹوڈیو میں کیا گیا تھا اور نابینا افراد کے
لیے پاپا سینگر کے نام سے ویڈیو گیم تیار کیا گیا جس نے بے حد مقبولیت
حاصل کی تھی۔